اقوام متحدہ نے یمن پر سعودی عرب کی جانب سے مسلط کردہ جنگ کے بارے اہم رپورٹ پیش کردی

اقوام متحدہ نے یمن پر سعودی عرب کی جانب سے مسلط کردہ جنگ کے بارے اہم رپورٹ پیش کردی

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ، جارحیت اور بربریت کے نتیجے میں اب تک 2 لاکھ سے زائد بچے اور مرد و خواتین ہلاک ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی المسیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ، جارحیت اور بربریت کے نتیجے میں اب تک 2 لاکھ سے زائد بچے اور مرد و خواتین ہلاک ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے کے دفتر برائے انسانی امور کے بیان کے مطابق یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی مسلط کردہ جنگ کے آغاز سے لیکر اب تک 2 لاکھ 23 ہزار یمنی شہری ہلاک ہوگئے ہیں جن میں بچوں اور عورتوں کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق سعودی عرب نے یمن پر مسلط کردہ جنگ کے دوران شہری آبادی کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا ہے سعودی عرب نے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ گذشتہ 6 سال سے جاری ہے لیکن یمنی شہریوں اور فوج کی استقامت اور پائداری کے نتیجے میں سعودی عرب اس ظالمانہ جنگ میں اپنے شوم اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا، جس کے بعد اس نے عام شہریوں، اسپتالوں، اسکولوں، مساجد اور آثار قدیمہ کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ گذشتہ پانچ سالوں سے سعودی عرب نے یمن کی نہتی عوام کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے اورسعودی عرب کو اس جنگ میں اسرائیل، امریکہ سمیت 10 عرب ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ

واشنگٹن کا دوہرا معیار؛ امریکہ: رفح اور اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو خالی کرنے کا کوئی راستہ نہیں

پاک صحافت عین اسی وقت جب امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ پر بمباری کے لیے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے