مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا

سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر میں آج بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جاسکے کہ وہ اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس، میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم اوردیگر حریت رہنمائوں اورتنظیموں نے دی تھی۔

آج مقبوضہ جموں و کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی گئی اور آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر پوری وادی کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے سخت پابندیاں نافذ اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔

بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کئے گئے تھے جبکہ سرینگرکے اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب منعقد کی گئی کی طرف جانے والی سڑکوں پر ڈرون کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جاتی رہی۔

فوجیوں نے سرینگر میں لال چوک اور اس کے نواحی علاقوں میں بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔

بھارتی پولیس نے حریت رہنماء جاوید احمد میر کو سرینگر میں انکے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا، حریت رہنمائوں اور تنظیموںنے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ کشمیر، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں 26جنوری کویوم سیاہ منانے پر کشمیری عوام کا شکریہ ادا کیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار، جنرل سیکریٹری مولوی بشیراحمد اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں فریدہ بہن جی، دیویندر سنگھ بہل، چوہدری شاہین اقبال، جموں و کشمیر پیپلز لیگ، کشمیر تحریک خواتین اور تحریک وحدت اسلامی نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے فوجی گھمنڈ سے باہر نکلے اوریوم سیاہ کے بنیادی پیغام کو سمجھے۔

غلام احمد گلزار نے کہا کہ کشمیر میں بڑی تعداد میں تعینات بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے پید ا ہونے والی جنگی صورتحال خود واضح ثبوت ہے کہ کشمیریوں نے کبھی بھی مقبوضہ علاقے میں بھارت کا کوئی قومی دن نہیں منایا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہاہے کہ دوسروں کے جمہوری حقوق پامال کر کے یوم جمہوریہ منانا جمہوریت کی روح کے خلاف ہے۔

حریت رہنمائوںنے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقو ق کی پامالیوں کا سخت نوٹس لیں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کرائیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

پاسبان حریت اور تحریک استقلال کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے علاقوں چکوٹھی اور گڑھی دوپٹہ میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں۔

ریلیوں کے شرکاء جنہوں نے سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کیلئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پتلے نذر آتش کئے۔

کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی آن لائن سیمینار کے مقررین نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ذرائع ابلاغ پر قدغن سمیت بھارت کے تمام تر ظالمانہ اقدامات پر یورپ میں آواز بلند کی جانی چاہیے، ویب نار میںیورپی اور کشمیری سیاسی شخصیات، دانشوروں، عالمی اور علاقائی امور کے ماہرین اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے