کشمیری

کشمیر میں خاتون ٹیچر کے قتل پر فاروق عبداللہ کا شدید ردعمل

نئی دہلی (پاک صحافت) جموں و کشمیر کے کولگام ہائی اسکول میں منگل کی صبح ایک خاتون ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے ٹیچر کو قریب سے گولی مار دی، جنہیں اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

مرنے والی ٹیچر کی شناخت رجنی بالا کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ 2010 سے کولگام ضلع میں کام کر رہی تھی۔ اس کے شوہر راجکمار کولگام کے ایک اور اسکول میں کام کرتے ہیں۔

خاتون ٹیچر کے قتل پر ردعمل دیتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ اب یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔

1990 میں ہجرت کے بعد یہ خاتون پی ایم ایمپلائمنٹ پیکج کے تحت نوکری کے لیے دوبارہ کشمیر لوٹی تھی۔

کشمیر زون پولیس کے بیان کے مطابق خاتون کو گولی لگنے کے بعد کولگام کے ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ جبکہ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے