(پاک صحافت) انگریزی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اس ہفتے تہران میں نماز جمعہ میں رہبر معظم انقلاب کی موجودگی پر توجہ دی اور تقدس مآب کے بیانات کو اپنی خبروں میں سرفہرست رکھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کو اسرائیل کے خلاف مختصر ہاتھ نہیں لینا چاہیے۔ اس مغربی میڈیا نے رہبر معظم انقلاب کے بیانات کی عکاسی کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے میزائل جواب کے جواز کو بھی اجاگر کیا۔
امریکی سی این این ٹی وی چینل نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ پانچ سال کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ (حضرت) آیت اللہ خامنہ ای نے جمعہ کی نماز میں شرکت کی اور لکھا کہ ایران کی قیادت نے اسرائیل کو خبردار کیا۔
سی این این نے لکھا: آیت اللہ خامنہ ای نے زور دیا کہ اگر ضرورت پڑی تو ایران اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرے گا۔ مسلمانوں کے اتحاد پر زور دینا بھی رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات کے دوسرے حصوں میں سے ایک تھا جس کی جھلک سی این این کی رپورٹ میں دکھائی دیتی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھی اپنی خبر کے سرفہرست عنوان "ایران کی قیادت نے میزائل حملوں کو سراہا” رکھا۔ اس مغربی میڈیا نے رہبر معظم کا حوالہ دیتے ہوئے قابض حکومت کے جواب میں پاسداران انقلاب اسلامی کی کارروائی کو ایک شاندار اقدام قرار دیا۔