ترک  رکن پارلیمنٹ کا بڑا بیان، کہا سنچری ڈیل صدی کی خیانت ہے، ترکی ہرگز مسئلہ فلسطین سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا

ترک رکن پارلیمنٹ کا بڑا بیان، کہا سنچری ڈیل صدی کی خیانت ہے، ترکی ہرگز مسئلہ فلسطین سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا

انقرہ:(پاک صحافت) فلسطین ترک پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ اور پارلیمنٹیرین برائے القدس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور ترک رکن پارلیمنٹ حسن توران نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا سنچری ڈیل سمجھوتہ  صدی کی خیانت ہے۔

 ان کا کہنا ہے کہ ترکی ٹرمپ کے نام نہاد منصوبے پر عمل درآمد یا قبولیت کی اجازت نہیں دے سکتا ہے اور اس حوالے سے واضح موقف رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا ترکی اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار کرنا چاہتا ہے؟ ترک صدر نے اہم بیان جاری کردیا

لیگ کے زیر اہتمام سمپوزیم ” ترکی فلسطین کو کیوں نہیں ترک کرے گا؟” کے عنوان کے تحت ، پروگرام میں  تورن نے وضاحت کی کہ صدی کے معاہدے کو مارکیٹ میں لانے کے لیے کچھ عرب ممالک کی کوششیں اس کو جواز نہیں دیتی ہیں۔

 انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ معاہدہ فلسطینی سرزمین کے باقی حصے کو چوری کرنے کا منصوبہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ترک  صدر رجب طیب ایردوآن نے تصدیق کی کہ وہ ہمیشہ ان منصوبوں کے سامنے کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ عرب ممالک اور قابض ریاست کے مابین حالیہ عرصے کے دوران تعلقات معمول پر لانے کی تمام کوششیں مسترد کرتے ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی منطق سے مطابقت نہیں رکھتی اور ان ممالک نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرکے فلسطینی قوم کی توہین کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم ترکی اور پوری مسلم دنیا کے لیے سب سے مقدم ہے اور ہم فلسطینی قوم کی طرف پیٹھ نہیں پھیر سکتے۔

انہوں  نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اور پارلیمانی فورموں میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں، ہم فلسطین کے مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، فلسطین اور مسجد اقصی کا ترک کرنا ناممکن ہے، انہوں نے اس طرف اشارہ کیا کہ فلسطینی عوام کے دکھوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے