پاک صحافت ترک صدر نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اس وقت اسرائیل کے ہاتھوں انسانیت کی تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں جو کہ پاگل پن کی حالت میں ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، الجزیرہ قطر کا حوالہ دیتے ہوئے، رجب طیب اردوغان نے کہا: "فلسطین کا دفاع انسانی اقدار، اچھے اخلاق اور سچائی کا دفاع ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: "عالمی نظام غزہ کے امتحان میں ناکام ہو کر مکمل طور پر دیوالیہ ہو گیا ہے، اور ساتھ ہی عالم اسلام بھی مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا ہے۔”
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نہتے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا: "اسرائیلیوں کی بربریت اور وحشیانہ کارروائیاں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی آنکھوں اور کانوں کے سامنے ہو رہی ہیں۔”
انہوں نے مقبوضہ علاقوں کے باشندوں سے بھی خطاب کیا اور کہا: "میں اسرائیل کے عوام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی بدعنوان حکومت کے خلاف کارروائی کریں اور غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔”
اردگان نے غزہ کے عوام کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "غزہ میں فلسطینیوں نے جرأت مندانہ جدوجہد اور اپنی سرزمین کے دفاع کی ایک باوقار مثال قائم کی ہے۔”
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، انہوں نے زور دیا: "جلد یا بدیر، اسرائیل کو اس کے جرائم کے لیے بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائے گا۔”
اردگان نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے قطری اور مصری کوششوں کی بھی حمایت کی اور ان اقدامات کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا: "فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی ضمانت ہونی چاہیے اور ہم کسی بھی نئی نقل مکانی کو قبول نہیں کریں گے۔”
Short Link
Copied