جوبائیڈن کے حکم پر امریکی فوج کے شام میں دہشت گردانہ حملے، متعدد افراد ہلاک ہوگئے

جوبائیڈن کے حکم پر امریکی فوج کے شام میں دہشت گردانہ حملے، متعدد افراد ہلاک ہوگئے

دمشق (پاک صحافت) امریکی فوج نے صدر جوبائیڈن کے حکم پر شام میں بمباری شروع کردی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیا کہ صدر جو بائیڈن نے امریکی فوجی اور سفارتی مقامات پر حالیہ راکٹ حملوں کے جواب میں حملوں کا حکم دیا تھا۔

شامی مبصر برائے انسانی حقوق نے بھی اپنی رپورٹ میں 17 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ابھی مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ عراقی سرحد سے متصل علاقے دیر الزور میں کارروائی کے بعد شام میں اسدی انتظامیہ کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

پینٹاگان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائی ایک واضح پیغام ہے کہ صدربائیڈن امریکی فوج اور اپنے اتحادیوں کی حفاظت کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ یہ ایک جوابی کارروائی تھی اور ہمارا مقصد مشرقی شام اور عراق میں مجموعی طور پر کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

ادھر بعض مبصرین نے امریکی حملوں پر کڑی تنقید کی ہے، نوٹرے ڈیم لا اسکول کی پروفیسر میری ایلن او کونیل نے کہا کہ پینٹاگون کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

اقوام متحدہ کے قوانین کسی خود مختار ملک کے علاقے پر فوج کشی کی اسی وقت اجازت دیتے ہیں کہ جب اس کی جانب سے علانیہ حملہ کیا جارہا ہو۔

یاد رہے کہ امریکہ شام میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی پشت پناہی کررہا ہے جس کا مقصد شام سے بشار اسد کی حکومت کا خاتمہ اور وہاں پر امریکی نواز حکومت کا قیام ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی جانب سے اس سے قبل بھی متعدد بار شام میں فضائی حملے کیئے جاتے رہے ہیں جن کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی صدور

سی این بی سی : “مہنگائی کا بحران”؛ ٹرمپ کے خلاف بائیڈن کی بڑی انتخابی پریشانی

پاک صحافت سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی ووٹرز مہنگائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے