ہڑتال

برطانیہ میں ہزاروں ڈاکٹروں کی ہڑتال، 15 سال میں تنخواہیں بڑھنے کے بجائے کم ہوگئیں

پاک صحافت برطانیہ میں ہزاروں جونیئر ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کے لیے پیر کو تین روزہ ہڑتال شروع کر دی۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں سرکاری صحت کی خدمات درہم برہم ہوگئیں۔

برطانیہ میں، نیشنل ہیلتھ سروس کے 45 فیصد جونیئر ڈاکٹرز ہیں۔ ہڑتال کے پہلے دن جونیئر ڈاکٹروں کی غیر حاضری نے سینئر ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کو ایمرجنسی، انتہائی نگہداشت اور زچگی کی خدمات میں اضافی کام کرنے پر مجبور کیا۔2008 سے تنخواہوں میں 26 فیصد کمی آئی۔

برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن، ڈاکٹروں کی ٹریڈ یونین نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں 2008 سے حقیقی معنوں میں 26 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اس کے علاوہ مریضوں کی ویٹنگ لسٹ ریکارڈ حد تک پہنچ گئی ہے۔

یونین نے کہا کہ ڈاکٹر کم تنخواہوں اور زیادہ اخراجات کی وجہ سے سرکاری صحت کی خدمات سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں۔ یونین نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے ڈاکٹروں کو ایک گھنٹے کے لیے £14.09 یا 1,399 روپے ملتے ہیں۔

نرسوں اور پیرامیڈیکس سمیت دیگر ہیلتھ ورکرز نے بھی حالیہ مہینوں میں بہتر تنخواہ اور حالات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کی ہے۔ این ایچ ایس کے میڈیکل ڈائریکٹر سٹیفن پووس نے کہا کہ اس ہفتے 72 گھنٹے کی ہڑتال کا سب سے زیادہ سنگین اثر پڑنے کا امکان ہے اور اس سے بڑے پیمانے پر خلل پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے