چھٹی حس

چھٹی حس کیا ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

واشنگٹن (پاک صحافت) انسان کے اندر پائی جانی والی چھٹی حس کیا ہے؟ اس پر ماہرین کی نئی تحقیق سامنے آگئی،  غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محققین نے ایک تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ چھٹی حِس دماغ کے اندرونی حصے میں ہوتی ہے اور خطرے کے وقت متحرک ہو جاتی ہے۔ خیال رہے کہ اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انسان کو لاحق خطرہ دماغ کے اس حصے میں موجود حس کو متحرک کرتا ہے، اور ایسے احساسات مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چھٹی حس کے بارے میں ابھی تک کوئی تحقیق اپنے منطقی انجام کو نہیں پہنچی، تاہم ایک حالیہ ریسرچ اسٹڈی سے محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چھٹی حِس خاص طور پر دماغ کے اندورنی حصے میں موجود ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق چھٹی حس دراصل پانچ حواس سے ہٹ کر واقعات کو دور سے سمجھنے کی صلاحیت ہے، یہ حس ہمیں بعض جذبات سے متعلق بھی معلومات فراہم کرتی ہے اور خبردار کرتی ہے۔ محققین نے چھٹی حس کی کئی اقسام بتائی ہیں، مثلاً کوئی واقعہ ہونے سے پہلے پیش گوئی کرنا، یا خیالات کو پڑھنا چھٹی حس کی اعلیٰ ترین سطح میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ چھٹی حس کے بارے میں یہ حتمی طور پر معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ لوگوں میں چھٹی حس ایک دوسرے سے کتنی مختلف ہوتی ہے، عموماً لوگ اسے ایک اضافی حس سمجھتے ہیں جو انسان کو متنبہ کرتی ہے کہ رد عمل کے لیے تیار رہا جائے۔ ماہرین کے مطابق جن لوگوں کی چھٹی حس طاقت ور ہوتی ہے، وہ جذباتی اور نفسیاتی طور پر مستحکم، اندرونی طور پر خوش اور خود اعتماد ہوتے ہیں، ایسے لوگوں کے سماجی تعلقات وسیع ہوتے ہیں اور یہ کامیاب ہونے کی خصوصیت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک میں اے آئی اواتار کے فیچر پر کام جاری

(پاک صحافت) ٹک ٹاک کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے