پلوٹو سیارہ

پلوٹو سے متعلق ماہرین کے درمیان نئی بحث شروع ہوگئی

کراچی (پاک صحافت) پلوٹو سے متعلق ماہرین کے درمیان ایک بار پھر نئی بحث شروع ہوگئی۔ سائنس دانوں کی ایک ٹیم یہ چاہتی ہے کہ پلوٹو کو دوبارہ نظامِ شمسی کے سیارے طور پر شمار کر لیا جائے۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس متعلق ایک بار پھرسوچا جانا سائنس کو دوبارہ صحیح ڈگر پر ڈال دے گا۔

تفصیلات کے مطابق پلوٹو کو 1930 میں دریافت ہونے کے بعد سے نواں سیارہ سمجھا جاتا تھا۔ لیکن عالمی فلکیاتی یونین، جو خلائی اشیاء کے نام رکھتی ہے، نے 2006 میں فیصلہ کیا کہ ایک سیارے کو گول ہونا چاہیئے، اس کا سورج کے گرد مدار ہونا چاہیئے اور اس کا مدار صاف ہونا چاہیئے اس میں دوسری چیزیں نہیں ہونی چاہیئں۔

واضح رہے کہ پلوٹو دو شرائط تو پوری کرتا ہے کہ یہ گول ہے اور اس کا سورج کے گرد ایک مدار ہے۔ لیکن یہ ’پلوٹِنوس‘ نامی دوسری اشیاء کے ساتھ مدار شیئر کرتا ہے، نئی تعریف کے مطابق مدار صاف ہونے کی شرط پوری نہیں ہوتی۔ نتیجتاً یونین نے پلوٹو کو سیاروں کی فہرست سے نکالا اور یہ طے کیا کہ نظامِ شمسی میں صرف آٹھ بڑے سیارے-عطارد، زہرہ، زمین، مریخ، مشتری، زحل، یورینس اور نیپچیون ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یوٹیوب

یوٹیوب میں ایک اے آئی اسسٹنٹ کو متعارف کرانے پر کام جاری

(پاک صحافت) یوٹیوب میں ایک آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اسسٹنٹ کو متعارف کرایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے