مصنوعی سیارے

مصنوعی سیاروں کی چمک فلکیاتی مشاہدے میں رکاوٹ قرار

لندن (پاک صحافت) سائنسدانوں کی جانب سے مصنوعی سیاروں  کی روشنی و چمک دھمک کو فلکیاتی مشاہدے میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کا چکر لگانے والے مصنوعی سیارے آسمان کی چمک کو بڑھا سکتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی روشنی کی آلودگی ہماری کائنات کے مشاہدے کرنے کے عمل میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوروپی اسپیس ایجنسی (ای ایس اے)  نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ زمین کے مدار میں 9،200 ٹن سے زیادہ خلائی مادے موجود ہیں جو ناکارہ مصنوعی سیاروں سے لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں تک ہیں۔ ای ایس اے کے مطابق  خلائی فضلات سے نہ صرف تصادم کا خطرہ لاحق ہے بلکہ خلائی اشیاء کے ساتھ مل کر روشنی کی آلودگی بھی تشویشناک ہے۔

واضح رہے کہ رائل آسٹرونومیکل سوسائٹی کے ماہانہ نوٹس میں لکھتے ہوئے محققین بیان کرتے ہیں کہ زمین پر دوربینوں کے ذریعہ کیے گئے مشاہدات میں سورج کی روشنی خلائی اشیاء سے جھلک کر بکھر جاتی ہے جو کہ مشاہدے میں مانع ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ مصنوعی اشیاء کی روشنی ستاروں اور اس جیسے دوسرے اجسام کی روشنی کی طرح دکھائی دیتی ہیں، لہذا ان کی موجودگی فلکیاتی اعداد و شمار پر سمجھوتہ کر سکتی ہے جس سے حاصل شدہ معلومات کو ناقابل تلافی نقصان کا خطرہ لاحق ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر صارفین کے بڑے درد سر کا حل ثابت ہوگا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے فیچر کو متعارف کرایا جا رہا ہے جو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے