ٹک ٹاک

صارفین کے لے اچھی خبر، ٹک ٹاک مستقل پابندی سے بچ گیا

پشاور (پاک صحافت) معروف وڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور نازیبا مواد پر پابندی لگانے سے متعلق درخواست پر عدالت نے کہا کہ ملک کو باقی دنیا سے منقطع نہیں کر سکتے اس لیے ٹک ٹاک پر مستقل طور پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر راشد خان کی سربراہی میں جسٹس محمد ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسلامی ضابطہ حیات کے برعکس غیر قانونی مواد اپلوڈ کرنے پر پابندی لگانے کی درخواست کو خارج کردیا۔ پی ٹی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ کمپنی سے مسلسل روابط میں ہے اور ایسا طریقہ کار تشکیل دیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس پہلے بند اور بعد ازاں انہیں مکمل طور پر بلاک کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دو رکنی بینچ نے درخواست خارج کرنے کے مختصر احکامات جاری کیے اور کہا کہ دائر کی گئی درخواست کا مقصد پورا ہوچکا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ میں یہ درخواست پشاور سے تعلق رکھنے والے 40 رہائشیوں کی جانب سے مشترکہ طور پر دائر کی گئی تھی جس میں انہوں نے پی ٹی اے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو آئینی دفعات کی خلاف ورزی پر ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ میں ایک بہت کارآمد فیچر کا اضافہ

(پاک صحافت) واٹس ایپ کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک کارآمد فیچر متعارف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے