اے آئی ٹیکنالوجی نے 30 کروڑ ملازمین کے لیے خدشہ پیدا کر دیا

کراچی (پاک صحافت) آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی حالیہ پیشرفت سے لوگوں میں یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ ان کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔ ایک رپورٹ میں اس خدشے کو درست قرار دیتے ہوئے پیشگوئی کی گئی ہے کہ 30 کروڑ ملازمتیں جنریٹیو اے آئی سے متاثر ہو سکتی ہیں۔ اگر اے آئی ٹیکنالوجی نے ان صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جن کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تو لیبر مارکیٹ بہت بری طرح متاثر ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق صرف امریکا میں ہی دوتہائی ملازمتیں اے آئی ٹیکنالوجی کی زد پر ہیں۔ رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا کہ امریکا میں 7 فیصد ملازمتوں میں انسانوں کی جگہ اے آئی سسٹم لے سکتے ہیں جبکہ 63 فیصد ملازمتوں میں اے آئی ٹیکنالوجی انسانوں کے ساتھ کام کرے گی جبکہ 30 فیصد شعبوں پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ اسی طرح دنیا بھر میں اگلے 10 برسوں میں 7 فیصد سروسز اور اشیا کی تیاری میں اے آئی ٹیکنالوجی کا عمل دخل ہوگا۔

واضح رہے کہ جنریٹیو اے آئی ٹیکنالوجی اس وقت عوامی توجہ کا مرکز بنی جب اوپن اے آئی نامی کمپنی نے چیٹ جی پی ٹی کو متعارف کرایا۔ نومبر 2022 میں متعارف کرائے گئے اس چیٹ بوٹ سے متعدد کام لیے جاسکتے ہیں اور مائیکرو سافٹ نے اس ٹیکنالوجی کو اپنے سرچ انجن بنگ کا حصہ بنایا۔ خیال رہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے نتیجے میں دفتری اور انتظامی پوزیشنز کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے جس کے بعد دیگر شعبوں کا نمبر ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ میں ایک بہت کارآمد فیچر کا اضافہ

(پاک صحافت) واٹس ایپ کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک کارآمد فیچر متعارف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے