زمین

امریکا کی بلند عمارت امپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے دُگنے سائز کا سیارچہ دنیا کی جانب آرہا ہے

کیلیفورنیا (پاک صحافت) امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی بلند عمارت امپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے دُگنے سائز کا سیارچہ زمین کی جانب آرہا ہے، ناسا کے مطابق 7482 نامی اس خلائی چٹان سے فی الحال زمین کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔ اس کا فاصلہ دنیا سے زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے پانچ گُنا زیادہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس ماہ امریکی شہر نیو یارک میں موجود امپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے سائز سے دُگنے سائز کا سیارچہ 12 لاکھ میل دور سے دنیا کی جانب آرہا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ سیارچہ 43 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا ہے۔ اس چٹان کا قطر 3 ہزار 280 فِٹ جبکہ اور 18 جنوری 2022 کو مشرقی معیار وقت کے مطابق شام 4 بچ کر 51 منٹ پر یہ چٹان اتنی قریب اس کے 2105 میں آئے گی۔

واضح رہے کہ ناسا کے خلاء میں زمین سے قریب اشیاء کے متعلق مطالعہ کرنے والے ادارے کے مطابق یہ زمین کے مدارسے گزرتے وقت ممکنہ طور پر خطرناک ہوسکتا ہے۔ دنیا کے قریب سے گزرتے وقت یہ برہنہ آنکھ یا سادہ دور بینوں سے نہیں دیکھا جا سکے گا۔ تاہم اس کو دیکھنےکے لیے معمولی ٹیلی اسکوپ کافی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر صارفین کے بڑے درد سر کا حل ثابت ہوگا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے فیچر کو متعارف کرایا جا رہا ہے جو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے