(پاک صحافت) گزشتہ 21 برسوں میں اب تک کا سب سے طاقت ور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا، طوفان کے سبب زمین پر آنے والی مقناطیسی لہروں سے قطب شمالی کی روشنیاں جنوب تک پھیل گئیں۔ امریکا، برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ میں روشنی کے حیرت انگیز نظارے دیکھے گئے۔
ماہرین کے مطابق یہ انتہائی نایاب واقعہ ایک بڑے سن اسپاٹ کلسٹر کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سورج پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ سن اسپاٹ کلسٹرکا مجموعی پھیلاؤ کئی لاکھ کلومیٹر ہے، یعنی یہ زمین کے رقبے سے 15 گنا ہے۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نےخبردارکیا تھا کہ سورج پر طوفان کے نتیجے میں زمین کے ماحول پر اثرات مرتب ہوسکتےہیں۔
سورج کے اندر پیدا ہونے والے طوفان کے نتیجے میں اٹھنے والی لہریں لاکھوں کلومیٹر کی ہوتی ہیں، ان سے کرہ ارض کا مقناطیسی میدان متاثر ہوتا ہے جو مواصلاتی نظام میں خرابی پیدا کرسکتا ہے۔