خواجہ آصف

75 سالوں میں سب سے زیادہ پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا گیا، خواجہ آصف

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 75 سالوں میں سب سے زیادہ پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا گیا جس میں کبھی مارشل لاء تو کبھی58 ٹو بی کے ذریعے ٹیک اوور کیا جاتا تھا لیکن 2018 کےبعد پارلیمنٹ سے کوئی حادثہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ ہم حادثے کے قریب پہنچ چکے تھے، آوازیں آنا شروع ہوگئی تھیں کہ آج گئے، کل گئے لیکن ریاستیں یاملک اسطرح نہیں چلتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودگی کا احساس تمام اداروں کو ہونا چاہیے کیونکہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہوجائے تو سب کو انصاف ملے گا اور اس مقصد کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم اس ادارے کا تحفظ نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟ اور جب کمیٹی میں دفاع کے ادارے حساب دے سکتے ہیں تو باقی کیوں نہیں؟

واضح رہے کہ خواجہ آصف نے کہا کہ کےپی میں احتساب کا ادارہ بند کرنے پر انہیں شرم نہیں آئی اور نہ غیرملکیوں سے پیسے وصول کرتے ہوئے انہیں شرم آتی ہے لیکن جب آئینی ادارہ یا کمیٹی انہیں احتساب کیلئے بلائےتو یہ نہیں آتے اور جب سندھ، پنجاب، بلوچستان میں احتساب ہورہاہے تو کےپی میں کیوں نہیں؟۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت رہی وہاں احتساب کے ادارے بند کروادیئے گئے جبکہ مختلف اداروں کواحتساب کی چھوٹ پارلیمان کی نفی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خواجہ آصف

پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوچکے ہیں۔ خواجہ آصف

سیالکوٹ (پاک صحافت) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے