ہائی کورٹ اسلام آباد

وکلاء کے غیر قانونی چیمبر توڑنے کا حکم جاری

اسلام آباد(پاک صحافت)  اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ دارالحکومت کے ایف 8 علاقہ میں کھیلوں کے میدان پر وکلاء کے لئے بنائے گئے چیمبر غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے لہذا متعلقہ حکام ان کوختم کردیں۔

تفصیلات  اس فیصلے کا اعلان چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں چار ججوں کے بنچ نے کیا اور اس کے علاوہ جسٹس عامر فاروق ، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میانگ الحسن اورنگزیب بھی شامل ہیں۔ جسٹس من اللہ کے تحریری حکم کے مطابقاس کیس کے حقائق پریشان کن ہیں کیوں کہ چند اندراج شدہ وکلاء کے طرز عمل نے پورے قانون کو نقصان ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپ

ہائی کورٹ میں پچھلے کچھ عرصے سے نجی شہری کے ذریعہ دائر اس کیس کی سماعت ہورہی تھی۔ 2018 میں ، عدالت عظمیٰ نے فٹ بال گراؤنڈ پر ضلعی عدالت کے وکلا کے ذریعہ چیمبروں کی تعمیر کا از خود نوٹس بھی لیا تھا ، تاہم ، یہ معاملہ ابھی زیر التوا ہے۔

آج جاری کردہ اپنے فیصلے میں ، آئی ایچ سی نے مشاہدہ کیا کہ کھیل کے میدان پر تجاوزات کا آغاز 2013 میں ہوا تھا اور ضلعی عدالتوں کی جانب سے پابندی کے ساتھ ساتھ حکم امتناعی کے سبب ، سی ڈی اے کی غیر قانونی ڈھانچوں کو ختم کرنے کی کوششیں روک دی گئیں۔

مزید برآں  اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں نے کچھ وکیلوں کو متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر نجی چیمبروں کی تعمیر کے لئے پلاٹ الاٹ کیے تھے۔ ہائیکورٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار کے ممبر کھیل کود میدان کو صاف کردیں گے اور عوامی استعمال کے لئے کھیل کے میدان کو بحال کریں گے۔ عدالت کا مزید کہنا ہے کہ اگر وکلا ءایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وفاقی حکومت اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی 23 مارچ سے پہلے گراؤنڈ کلیئر کرنے کی پابند ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

خواجہ آصف

پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوچکے ہیں۔ خواجہ آصف

سیالکوٹ (پاک صحافت) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے