سرکاری ملازمین

ملازمین کی حکومت کو 24 گھنٹے کی مہلت، عمل نہ کرنے کی صورت میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان

کوئٹہ (پاک صحافت) سرکاری ملازمین نے بلوچستان حکومت کو 24 گھنٹے کی مہلت دے دی، ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں مطالبات نہ مانے گئے تو صوبے  بھر کی تمام شاہراہیں بند کردیں گے۔ خیال رہے کہ سرکاری ملازمین نے اپنی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا سرکاری نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے تک اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کے نمائندوں اور سرکاری ملازمین کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے جو اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے گزشتہ 6 روز سے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ملازمین کے اتحاد کے رہنماؤں نے حکومت کو ان کے مطالبات کی منظوری کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا اور دھمکی دی کہ اگر مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا تو بلوچستان میں تمام شاہراہیں بند کردیں گے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ اگر احتجاج کرنے والے ملازمین کے مطالبات پورے کیے گئے تو بلوچستان پر 15-10 ارب روپے کے اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ دووسری جانب ایک پالیسی بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ اگر احتجاج کرنے والے ملازمین کے مطالبات پورے ہو گئے تو بلوچستان پر 15-10 ارب روپے کے اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مطابق وہ ایسے فیصلے لینے کے حق میں نہیں ہیں جس پر حکومت عمل نہیں کرسکتی۔ انہوں نےاپنے بیان میں اس تشویش کا اظہار کیا کہ سرکاری ملازمین ‘اپنے سرکاری فرائض بخوبی انجام نہیں دیتے’۔

یہ بھی پڑھیں

مریم اورنگزیب

ہم پنجاب کو پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل صوبہ بنارہے ہیں۔ مریم اورنگزیب

لاہور (پاک صحافت) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پنجاب کو پاکستان کا پہلا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے