سراج الحق

مدینہ کی ریاست بنانے والے نجانے کس جانب چل پڑے ہیں، سراج الحق

لاہور (پاک صحافت) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مدینہ کی ریاست بنانے والے نجانے کس جانب چل پڑے ہیں،  ان کا کہنا ہے کہ یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں مغربیت اور لبرل ازم کا فروغ کبھی قبول نہیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ کورونا کے اثرات سے بچانے کیلئے گزشتہ سال دیا گیا 1200 ارب روپے کا ریلیف پیکج ہوا میں تحلیل ہو گیا، کورونا وبا کے دوران حکومت اسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنا تو درکنار عملے کو سینی ٹائزر اور حفاظتی کٹس بھی مکمل طور پر فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کیلئے فوج کو طلب کر کے حکومت نے اپنی نااہلی تسلیم کر لی ہے۔

واضح رہے کہ سراج الحق نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان میں ویکیسن لگانے کی شرح ایشیا میں سب سے کم ہے۔ دنیا میں اب تک ایک ارب سے زائد لوگوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ ترقی پذیر ممالک ہی نہیں، کئی غریب ممالک بھی اپنے لوگوں کو کورونا ویکسین لگانے میں پاکستان سے بہت آگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خواجہ آصف

پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوچکے ہیں۔ خواجہ آصف

سیالکوٹ (پاک صحافت) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے