مری

سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو درجن سے زائد ہوگئی

اسلام آباد (پاک صحافت) گزشتہ روز شدید طوفان اور برفباری میں پھنسے سیاحوں پر انتظامیہ کی جانب سے عدم توجہی کے باعث اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو درجن سے زائد ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مری میں گزشتہ روز برفباری سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع سے فضا بدستور سوگوار ہے۔ مری میں پھنسی 4 سالہ بچی نمونیا کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گئی جس کے بعد اس سانحے میں لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اے ایس آئی کوہسار نوید اور ان کے اہل خانہ کی میتیں ان کے آبائی علاقے تلہ گنگ پہنچا دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور کے دو افراد 45 سالہ ظفر اقبال اور 30 سالہ معروف کی لاشیں بھی ان کے گھر پہنچا دی گئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران برفباری میں گھرے 300 افراد بشمول بچوں کو آرمی ڈاکٹرز و پیرامیڈکس نے طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔

دوسری جانب جھیکاگلی، کشمیری بازار، لوئرٹوپہ اور کلڈنہ میں ایک ہزار سے زائد پھنسے افراد کو کھانا فراہم کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ملٹری کالج مری، سپلائی ڈپو، اے پی ایس اور آرمی لاجسٹک اسکول میں بھی سیاحوں کو پناہ اور گرم کھانا و چائے فراہم کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

سیلاب

خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، 17 بچوں سمیت 42 جاں بحق

کوئٹہ (پاک صحافت) بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالیہ بارش نے تباہی مچادی ہے، خیبرپختونخوا میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے