عمران خان

وزیر اعظم مستعفیٰ ہونے پر راضی، مگر ایک شرط پر

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر اعظم عمران خان استعفیٰ دینے پر راضی ہوگئے، تاہم انہوں نے مستعفیٰ ہونے کے لئے ایک شرط رکھ دی۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر اپوزیشن لوٹی ہوئی رقم قومی خزانے میں جمع کرادے تو وہ کل ہی استعفیٰ دے دیں گے۔ وزیراعظم  نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے نہ لانگ مارچ کیا نہ لوگوں کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئی،31 دسمبر کے بعد 31 جنوری بھی گزر گئی  اب استعفے دینے کی بجائے یہ سینیٹ الیکشن لڑ رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  وزیر اعظم نے پی ڈی ایم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ  ایسے لوگ استعفیٰ دینے کی جرأت نہیں رکھتے۔ وزیراعظم نے اسلام آباد میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے 4 افراد کی ہلاکت کا نوٹس  بھی لیا اور وفاقی وزراء کی اضافی سیکیورٹی واپس لینے کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب  وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے اسلام آباد میں ٹریفک حادثے کا نوٹس لیا اور کہا کہ وزراء اور دیگر بااثر لوگ پولیس کے اسکواڈ لے کر گھومتے ہیں، بتایا جائے کس کس کے پاس کتنی سیکیورٹی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی ۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 28 جنوری کے فیصلوں، سی پیک سے متعلق کمیٹی کے26 جنوری کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے قانونی مقدمات کے 21 جنوری کے فیصلوں کی توثیق کی۔ وفاقی کابینہ نے متبادل تنازعاتی حل ایکٹ کے تحت غیرجانبدرانہ پینل کی تعیناتی اور وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت بسوں کی آپریشنل پالیسی کی منظوری بھی دی۔ خیال رہے کہ تاریخی یادگاروں کو محفوظ بنانے کےلیےبھارت سے مخصوص پتھر منگانے کامعاملہ بھی مؤخر کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں

بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

کوئٹہ (پاک صحافت) بلوچستان کابینہ کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب ہوئی۔ جس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے