احسن اقبال

ایک سربراہ کی ہدایت پر 20 اراکین کو نااہل کر دیا جاتا ہے اور دوسرے کی ہدایت کو تسلیم نہیں کیا جاتا، احسن اقبال

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سربراہ کی ہدایت پر 20 اراکین کو نااہل کر دیا جاتا ہے اور دوسرے کی ہدایت کو تسلیم نہیں کیا جاتا، نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی تنازع پر سپریم کورٹ پر لوگ انگلیاں اٹھائیں۔

تفصیلات کے مطابق  وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نظرثانی درخواست کا فیصلہ آئے بغیر یہ معاملہ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام تاثر ہے کہ عمران خان عدلیہ کے ذریعے اپنا سیاسی ایجنڈا آگے بڑھاتے ہیں جبکہ اگر عمران نیازی کی ہدایت محترم تھی تو چودھری شجاعت کی ہدایت بھی اتنی ہی محترم ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ احسن اقبال نے مزید کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ تھا جبکہ ہم نے صرف سپریم کورٹ کا فل بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی، سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اتنی تیزی اس مقدمے کی سماعت کیوں کی جا رہی ہے۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں وکلاء کی جانب سے بہت سے پیچیدہ معاملات اٹھائےگئے، ہم سپریم کورٹ کو آئین و قانون کا بالادست ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

کوئٹہ (پاک صحافت) بلوچستان کابینہ کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب ہوئی۔ جس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے