اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو معافی کی آفر موجود ہے۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس میں شرکت کے لیے آمد کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح طور پر کہا 9 مئی واقعات میں ملوث افراد معافی مانگیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ معافی مانگنا یا نا مانگنا بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ شہداء کو نشانہ بنایا گیا۔
ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ قومی ہیروز کے مجسموں کو مسمار کر کے کیا پیغام دیا گیا، 9 مئی کسی شخص کی انا نہیں ملک کی انا کی بات ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کی انا اور آبرو پر حملہ تھا، قوم کو پتا لگنا چاہیے کہ 9 مئی کے اسپانسر کون تھے، شہدا نے اس ملک کے دفاع کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کو بحرانوں کا شکار کیا، تحریک انصاف نے آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانے کی کوشش کی، 9مئی کو منصوبے کے تحت ادارے کی تکریم اور تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کی سازش کے تانے بانے 2014 سے شروع ہوئے تھے، ہماری حکومت میرٹ پر آرمی چیف لگانا چاہتی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی کہا 2014 کے دھرنے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2014 سے اس کا حساب کتاب کرلیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا اگلا ٹارگٹ تھا آرمی چیف ہماری مرضی کا لگے، میرے پاس چار مرتبہ یہ عہدہ رہا ہے، وزیراعظم کے استحقاق کو باقاعدہ روکنے کی کوشش کی گئی، ادارے کے تکریم کو گھٹانے کی کوشش کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بالکل ٹھیک کہا کہ اس کے تانے بانے وہاں تک گئے۔