پاک صحافت انڈونیشیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلیٹ نے کہا ہے کہ مغربی میڈیا کی غلط معلومات اور یک طرفہ رپورٹنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلامی عالمی میڈیا ایسوسی ایشن کے ساتھ تعاون آج عالم اسلام کی ضرورتوں میں سے ایک ہے۔
ایران کی اسلامی ثقافت اور کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق انڈونیشیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر محمد بروجردی اور ثقافتی مشیر محمد رضا ابراہیمی نے انڈونیشیا سائبر میڈیا یونین کے عہدیداروں اور کونسل کے اراکین سے ملاقات کی اور متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اہم مسائل پر تبادلہ خیال محمد بروجردی نے غزہ میں اسرائیل کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران واحد ملک ہے جو اسرائیل کے خلاف کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے خود صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو سخت جواب دے کر ایران نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔
اس سلسلے میں ہونے والے اگلے اجلاس میں اسلامی دنیا کی ضروریات کے پیش نظر مغربی میڈیا کی غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے اسلامک ورلڈ میڈیا یونین کے ساتھ تعاون پر زور دیا گیا۔ اس ملاقات میں انڈونیشیا کی سائبر اینڈ میڈیا یونین کے سربراہ “فردوس” نے بھی اس یونین کی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا اور کہا کہ سائبر میڈیا ایسوسی ایشن آف انڈونیشیا ایک تنظیمی ادارہ ہے جو میڈیا کی نگرانی کرتا ہے۔ ایسوسی ایشن کا قیام 7 مارچ 2017 کو بینٹین، انڈونیشیا میں عمل میں آیا۔ انڈونیشیائی سائبر میڈیا یونین کی بنیاد اس خیال پر رکھی گئی ہے کہ ایک منصفانہ معاشرے کے قیام کے لیے ایک جمہوری نظام زندگی کی تعمیر کے لیے پریس اور میڈیا کی آزادی ضروری ہے۔
انڈونیشیا کی سائبر اینڈ میڈیا یونین کے سربراہ “فردوس” نے اسرائیل پر حملے کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران واحد ملک ہے جو صیہونی جارحیت کے خلاف کھڑا ہے اور ہم فخر کے ساتھ اپنے پیارے ایران کی حمایت کرتے ہیں۔ . انڈونیشیا میں ایران کے ثقافتی مشیر جناب ابراہیمی نے بھی اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ ایران میں نیوز ایجنسیاں اور ورچوئل نیٹ ورک مختلف مواد شائع کرکے آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ عالم اسلام کے میڈیا کا ایک اہم فریضہ یہ ہے کہ وہ عام لوگوں بالخصوص اسلامی اقوام کو مغربی میڈیا کے پروپیگنڈے، تعصب اور جھوٹ سے خبردار کرے۔ انہوں نے کہا: گزشتہ چند دنوں کے دوران غزہ کے مظلوم عوام اور انسانیت کے دفاع میں یونیورسٹی کے 600 سے زائد طلباء اور پروفیسروں کو گرفتار کرکے تعلیمی اداروں سے نکال دیا گیا ہے۔
ادھر مغربی ممالک بالخصوص امریکہ نے اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے غزہ میں نسل کشی کرنے والی ناجائز حکومت کے دفاع کے لیے سب کچھ خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس موقع پر انڈونیشین سائبر میڈیا یونین کونسل کے بین الاقوامی تعاون کے شعبے کی سربراہ محترمہ ریتنو ایمانی نے کہا کہ انڈونیشین اور ایرانی میڈیا کے درمیان سائنس اور تجربات، خبروں کے تبادلے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔