ایران

او آئی سی اجلاس میں ایران کا بڑا بیان، غزہ میں جرائم امریکہ کے کہنے پر ہو رہے ہیں

پاک صحافت ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ امریکہ غزہ میں جرائم کا اصل شریک اور حکم دینے والا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے اجلاس میں کہا ہے کہ بلاشبہ امریکی حکومت غزہ کے جرائم کی اصل حکمر اور شراکت دار ہے۔

انہوں نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں ٹھوس فیصلے لینے کا مطالبہ کیا۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ آج ہم مسلمانوں کو غزہ کے مظلوم عوام کی آواز سے آگاہ کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پیغمبر اسلام (ص) فلسطینی عوام کے لیے سوگ میں ہیں۔ صدر رئیسی نے کہا کہ آج کا دن مسجد اقصیٰ کے دلیرانہ دفاع اور باطل کے خلاف حق کی جنگ کا تاریخی دن ہے۔

صدر نے کہا کہ آج اسرائیل اپنے وقت کا فرعون بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا واقعہ تاریخی شرمندگی کا باعث ہے اور گزشتہ دو دہائیوں سے غزہ کے محاصرے کی وجہ سے اسے دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ یہ جنگ شیطانوں اور استکبار کے خلاف انسانیت کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے جنگی ضابطوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پورے غزہ پر شدید حملہ کیا اور نسلی تطہیر کے مقصد سے اندھا دھند بمباری کرکے آدھے غزہ کو ایک ڈھیر میں تبدیل کردیا۔

صدر نے کہا کہ تین ہزار سے زائد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور زیادہ تر بچے اور خواتین اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ سب سے اہم کام غزہ کے عوام کی نسل کشی کو روکنا، نسلی صفائی کو روکنا اور اسپتالوں پر حملوں کو روکنا ہے اور غزہ کے عوام کی نسل کشی کے انجن کو روکنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرءیل

برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے سامنے فلسطین کے حامیوں کا مظاہرہ

پاک صحافت فلسطینی حامیوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے مظاہروں کے تسلسل میں غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے