فوج

اسرائیل کی فوجی مشق، اندرونی بحران سے نکلنے کا ایک حربہ

پاک صحافت بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ، جو ایک سنگین داخلی بحران سے دوچار ہے اور سخت مخالفت کا سامنا کر رہی ہے، نے فوجی کارروائی کا سہارا لیا، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

جنوری 2023 میں جب نیتن یاہو کی حکومت بنی تو اس کے بعد اسرائیل میں نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہوئے، کبھی مظاہرین کی تعداد 6 لاکھ اور کبھی 7 لاکھ تک پہنچ گئی۔

نیتن یاہو اس گہرے معاشی بحران کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں اور ان کی حکومت تباہی کے دہانے پر ہے۔ بحران سے نکلنے کے لیے نیتن یاہو نے غزہ کے خلاف جنگ شروع کی جو پانچ دن تک جاری رہی۔ اس جنگ میں فلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی علاقوں پر تقریباً ڈیڑھ ہزار میزائل داغے اور اسرائیل کا دفاعی نظام ناکام ثابت ہوا۔

اسرائیلی مبصر اوزی بارم نے ھآرتض اخبار میں لکھا ہے کہ پانچ روزہ جنگ کا چھٹا نتیجہ یہ ہے کہ ان دنوں اسرائیل کا بری طرح سے منقسم اور بکھرا ہوا معاشرہ متحد اور مربوط فلسطینی معاشرے کے برعکس ہے اور فلسطینیوں کا واحد مقصد تباہی پھیلانا ہے۔

جب غزہ جنگ کا مطلوبہ نتیجہ نہ نکلا تو نتن یاہو نے ہفتہ وار احتجاج سے جان چھڑانے کے لیے فوجی مشقیں شروع کر دیں۔ اسرائیلی فوج نے بیک وقت کئی محاذوں پر جنگ لڑنے کے لیے فوجی مشقیں کی ہیں۔ لبنان، شام، غزہ اور مغربی کنارے کے محاذوں پر بیک وقت جنگ لڑنے کے لیے یہ فوجی مشق غزہ کے ساتھ جنگ ​​میں اسرائیلی ڈیٹرنس کے کمزور ہونے کے بعد شروع کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ دو ہفتے تک جاری رہنے والی اس فوجی مشق میں فوج، بحریہ اور فضائیہ شامل ہوں گی۔ اس میں فوج کے عملے کے ذریعے فوجی آپریشنز کو کنٹرول کرنے کی مشق بھی کی جا رہی ہے۔

فوجی مشقوں کے بارے میں اہم نکتہ اس کے دوہرے اہداف ہیں۔ یہ فوجی مشقیں لبنان میں حزب اللہ کی فوجی مشقوں کے چند روز بعد ہو رہی ہیں۔ اس لیے اسرائیل کی فوجی مشقیں ایک طرح سے حزب اللہ کی فوجی مشقوں کا جواب ہیں۔ اسرائیل کے چینل 12 نے حزب اللہ کی فوجی مشقوں کے بارے میں خبر دی ہے کہ حزب اللہ نے ڈرون، بکتر بند گاڑیوں اور اپنی زمینی افواج کے ساتھ اسرائیل کو ایک مضبوط پیغام بھیجا ہے۔ فی الحال حزب اللہ کے پاس اسرائیل کے اندرونی بحران کے بارے میں بہت درست معلومات اور تجزیہ ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اسرائیل اس وقت بہت کمزور حالت میں ہے اور اس موقع سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت بدستور مشکلات کا شکار ہے، غزہ جنگ سے بحران ختم نہیں ہو رہا ہے۔ اس لیے فوجی مشقوں کا ایک مقصد اندرونی بحران سے نکلنے کے لیے فوجی کوشش کرنا ہے۔ لیکن ایسا نہیں لگتا کہ نیتن یاہو کا یہ حربہ بھی کام آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے