معاہدہ

آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان دو معاملات پر معاہدہ طے پا گیا، جوہری معاملے میں اچھی پیش رفت کے آثار

پاک صحافت بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اور ایران کے درمیان معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ ان میں سے ایک مسئلہ ان تین جگہوں میں سے ایک سے متعلق تھا جس کے بارے میں آئی اے ای اے کی جانب سے دعوے کیے گئے ہیں۔ دوسرا مسئلہ 83.7 فیصد تک افزودہ یورینیم کے ذرات کی تلاش سے متعلق تھا۔

یہ دونوں مسائل حل ہو چکے ہیں اور اب دو مسائل پر اختلافات رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آباد نام کا معاملہ حل ہو گیا ہے۔ اس سے قبل آئی اے ای اے نے غلط معلومات کی بنیاد پر دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے 4 مقامات پر یورینیم کی افزودگی کی ہے۔

ایران نے اصفہان جوہری تنصیب میں آئی اے ای اے کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ایک تہائی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جو آف لائن رہیں گے، یعنی ان میں معلومات اکٹھی کی جائیں گی لیکن ایران سے باہر آن لائن منتقل نہیں کی جائیں گی۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے چند ہفتے قبل ایران کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے تکنیکی مذاکرات میں شرکت کے علاوہ صدر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقاتیں کی تھیں۔

اس کے بعد گروسی ویانا واپس آئے اور آئی اے ای اے اور ایران کا مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں آئی اے ای اے نے کہا کہ ایران کے ساتھ کئی اہم معاملات پر معاہدہ ہوا ہے۔

اگر موجودہ ماحول جاری رہا اور مغربی ممالک کا رویہ معنی خیز رہا تو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون بھی بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے