نیتن ہایو

غزہ پر مسلسل حملوں کے باوجود نیتن یاہو کے خلاف زبردست احتجاج

پاک صحافت غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں اور جارحیت کے باوجود نتن یاہو کی کابینہ اور ان کے عدالتی اصلاحاتی منصوبے کے خلاف ہزاروں آباد کاروں کے مظاہروں کی اطلاع دی۔

پاک صحافت کے مطابق، غزہ پر صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کے باوجود، جو ماہرین کے مطابق، حکومت کے وزیر اعظم نے حزب اختلاف کو خاموش کرنے کے مقصد سے شروع کیے ہیں، ہزاروں آباد کاروں نے ہفتے کی رات ایک بار پھر نیتن یاہو کی کابینہ اور ان کے خلاف احتجاج کیا۔

یدیعوت آحارینوٹ اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق، ہزاروں “اسرائیلی” اس وقت جیزریل قصبے کے نہالین چوراہے، کرکور چوراہے اور روش حین اور عراد قصبوں میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف یہ زبردست مظاہرے اس وقت ہو رہے ہیں جب غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت پانچ روز سے جاری ہے۔

گزشتہ ہفتے منگل سے صیہونی حکومت کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کو اپنے شدید حملوں کا نشانہ بنایا ہے جس کے دوران 6 بچوں، تین خواتین اور عسکری ونگ سرایا القدس بٹالین کے 4 سینئر کمانڈروں سمیت 33 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے کارکن شہید ہو گئے۔

جوابی کارروائی میں فلسطینی عسکریت پسند گروپوں نے تل ابیب اور مقبوضہ علاقوں کے دیگر حصوں بالخصوص اسرائیل کے جنوبی علاقوں کو متعدد مواقع پر میزائل اور راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا۔

صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے گزشتہ پانچ دنوں میں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر 1,234 راکٹ فائر کیے ہیں۔

گزشتہ ہفتوں میں مقبوضہ فلسطین کے شمال سے جنوب تک درجنوں شہر جن میں تل ابیب، حیفا، مقبوضہ یروشلم، بیر شیبہ، ریشون لیٹزیون اور ہرزلیہ شامل ہیں، نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ اور اصلاحات کے خلاف مظاہروں کا منظر تھا۔

صیہونی حکومت کی اپوزیشن کے سربراہان نیتن یاہو کی کابینہ کی عدالتی اصلاحات کو عدالتی نظام کو کمزور کرنے اور اس شخصیت کی کرپشن اور رشوت ستانی کے تین مقدمات کی سماعت کو روکنے کی کوشش سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ کابینہ کے ان اقدامات سے عدالتی نظام کمزور ہو جائے گا۔ صیہونی حکومت کو تصادم اور خانہ جنگی اور انہدام کی طرف بتدریج دھکیل دیا جائے گا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے سے جمہوریت کو شدید دھچکا لگے گا، کیونکہ یہ بنیادی قوانین کی منظوری کے عمل پر سپریم کورٹ صیہونی حکومت کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کے اثر و رسوخ کو محدود کر دے گا اور کنیسیٹ کے ارکان کو اس کی منظوری میں تاخیر کرنے کی اجازت دے گا۔

اس پلان کی منظوری نیتن یاہو نے حال ہی میں ملتوی کر دی تھی لیکن مظاہرین اس پلان کی مکمل منسوخی پر اصرار کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے