متحدہ عرب امارات

اماراتی اہلکار: اسرائیل کے ساتھ تعلقات ایک خوبصورت شادی ہے

پاک صحافت ایک اماراتی اہلکار نے ابوظہبی اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کی بڑھتی ہوئی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کو ایک خوبصورت شادی قرار دیا۔

پاک صحافت کے مطابق ابوظہبی انویسٹمنٹ آفس کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الشمسی نے متحدہ عرب امارات اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو ایک “خوبصورت شادی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابوظہبی تل ابیب کا ایشیا تک پہنچنے کا راستہ ہے۔

جمعرات کو شائع ہونے والے صہیونی اخبار “یروشلم پوسٹ” کو انٹرویو دیتے ہوئے الشمسی نے کہا کہ کوئی بھی اسرائیلی کمپنی جو ایشیا جانا چاہتی ہے اسے ابوظہبی کے راستے جانا چاہیے۔

اماراتی اہلکار نے مزید کہا: “ہمارے انڈونیشیا، بھارت، ترکی اور بہت سے دوسرے ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے ہیں، اور یہ [وجہ] متحدہ عرب امارات اور خاص طور پر [ہماری] کمپنی کی اسرائیلی کمپنیوں کے لیے ان بازاروں سے برآمد کرنے کی اہمیت ہے۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابوظہبی حکومت اسرائیل سے اختراعی کمپنیاں لانے پر مرکوز ہے۔ خاص طور پر وہ کمپنیاں جو صحت، بائیو ٹیکنالوجی، زرعی ٹیکنالوجی، سیاحت اور اطلاعات و مواصلات کے شعبے میں سرگرم ہیں۔

عبداللہ الشمسی نے اپنے بیان کے ایک اور حصے میں کہا: “یہ ابوظہبی اور اسرائیل کے درمیان ایک خوبصورت شادی ہے، اور جو کچھ ہم فراہم کر سکتے ہیں اس سے ہمیں اسرائیلی اور بین الاقوامی کاروبار کو مزید ترقی دینے کا موقع ملے گا۔”

متحدہ عرب امارات خلیج فارس کے ساحل پر پہلا عرب ملک ہے جس نے ستمبر 2020 میں صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لایا۔

فریقین کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے، دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں بالخصوص معیشت میں بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں سے سب سے اہم مئی 2022 کے آخر میں آزاد تجارتی معاہدہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے