پاک صحافت مقبوضہ بیت المقدس میں گزشتہ رات ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کے ردعمل میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں یہ بدترین حملہ ہے۔
سما خبررساں ایجنسی کے حوالے سے ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق بنیامین نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت پر اپنے پہلے ردعمل میں کہا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں 7 صہیونی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔سیکورٹی آلات، ہم نے اس سلسلے میں فوری فیصلے کیے ہیں۔ ہم یہ فیصلے آج (ہفتہ) کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے جس کی منظوری دی جائے گی۔
“خیری علقم” نامی اس نوجوان فلسطینی نے گذشتہ رات یروشلم کے شمال میں النبی یعقوب محلے میں صہیونیوں پر حملہ کیا جس میں ان میں سے کم از کم 7 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے، جن میں سے بعض اب خیریت سے ہیں۔
صہیونی ریڈیو “کل براما” نے عینی شاہدین کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ قدس آپریشن کے کمانڈر نے گولی لگنے پر “جینین” کا نعرہ لگایا۔
اس شہادتی آپریشن پر اپنا ردعمل جاری رکھتے ہوئے نیتن یاہو نے مزید کہا: ہمیں سکون کے ساتھ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ فوج، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کابینہ کے احکامات کے مطابق کام کریں گی۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے قدس شہداء آپریشن کی تاثیر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: ہم نے حالیہ برسوں میں بدترین حملے کا مشاہدہ کیا۔
نیتن یاہو بھی گذشتہ رات القدس میں شہادت آپریشن کے مقام پر نمودار ہوئے اور اداس چہرے کے ساتھ کہا: انفرادی آپریشن (صیہونیوں کے خلاف فلسطینی) سیکورٹی اداروں کو زیادہ پریشان کرتا ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر صیہونی چینل 12 نے کل رات اعلان کیا کہ اس حکومت کی کابینہ آج (ہفتہ) کو ایک اجلاس منعقد کرے گی۔
قدس شہادت آپریشن کے بعد بعض صیہونی ذرائع ابلاغ نے اس حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر پر حملہ کرتے ہوئے ان کے اشتعال انگیز اقدامات کو مقبوضہ فلسطین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور قدس میں جمعہ کی رات کی کارروائی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے بھی اس حکومت کی تمام فوجی دستوں کو تیار رہنے کا حکم دیا اور فوجی دستوں سے کہا کہ وہ صیہونی بستیوں کی حفاظت کریں۔