داعش

کینیڈین داعش کے خاندان کے افراد کو شام سے منتقل کرنا

پاک صحافت کینیڈا کی حکومت نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں واقع الہول کیمپ سے داعش دہشت گرد گروہ کے ارکان کے کنیڈین خاندان کے کچھ افراد کو منتقل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

بدھ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق “روداو” ٹی وی چینل کے حوالے سے، کینیڈا کی وزارت خارجہ نے شمال مشرقی شام کے الحول کیمپ میں مقیم 6 کینیڈین خواتین اور 13 بچوں کو اپنے ملک منتقل کرنے کے ساتھ ملک کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

کینیڈا سے داعش کے خاندانوں کی واپسی کا یہ سب سے بڑا آپریشن ہے۔

کینیڈا کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ الہول کیمپ میں مقیم ان کینیڈین خواتین اور بچوں کی منتقلی پر اتفاق کیا گیا تھا اور اس میں وہ چار افراد شامل نہیں ہیں جن پر مقدمہ چل رہا ہے۔

کینیڈا کی وفاقی عدالت ال ہول کیمپ میں رہنے والے ان چار کینیڈین افراد کی قسمت کا فیصلہ کرنے جا رہی ہے۔

گزشتہ چار سالوں کے دوران، داعش دہشت گرد گروہ سے تعلق رکھنے والی متعدد کینیڈین خواتین اور بچے اپنے ملک واپس آچکے ہیں، تاہم ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ شام کے کیمپوں میں 10 بچوں سمیت 30 کے قریب کینیڈین مارے گئے ہیں۔

الحول کیمپ شمالی شام میں الحساکہ شہر سے 45 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور اس کا انتظام ایک مسلح گروپ کے پاس ہے جسے “سیرین ڈیموکریٹک فورسز”  کہا جاتا ہے۔ اس گروپ کو امریکہ کی واضح حمایت حاصل ہے۔ اس کیمپ میں داعش کے بہت سے ارکان اور ان کے خاندان بے گھر ہونے والے شہریوں کے ساتھ رہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی شام میں اور عراقی سرحد سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ال ہول کیمپ میں تقریباً 56 ہزار لوگ رہتے ہیں، جسے ’ٹائم بم‘ کہا جاتا ہے۔

اس سے قبل ایسی خبریں سامنے آئی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ امریکی فوج نے اس کیمپ سے داعش کے متعدد دہشت گردوں کو قصد سے اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور انہیں شام کے علاقے التنف میں اپنے فوجی اڈے پر لے گئے ہیں اور انہیں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تربیت اور لیس کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے