اسرائیل اور امارات

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان اقتصادی معاہدہ

پاک صحافت متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت نے ایک جامع اقتصادی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

روس سے جمعہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت نے ایک جامع اقتصادی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق 96 فیصد اشیا کی کسٹم فیس منسوخ یا کم کردی جائے گی۔

اس معاہدے کا اعلان متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کی صیہونی حکومت کے سربراہ کی اہلیہ مشیل ہرزوگ کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا گیا۔

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے میں آزاد تجارت اور دونوں فریقوں کے درمیان غیر تیل کی تجارت میں اضافہ شامل ہے۔ یقیناً، اس کاروبار میں حال ہی میں 114% کا زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس جامع معاہدے میں قابل تجدید توانائی، جدید ٹیکنالوجی اور غذائی تحفظ جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے مواقع بھی شامل ہیں۔

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان مفاہمتی معاہدے پر 25 ستمبر 1399 کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دلال کے ساتھ دستخط ہوئے اور خلیج فارس کے اس چھوٹے سے عرب ملک نے صیہونیوں کے ساتھ اپنے کئی سالوں کے خفیہ تعلقات کا انکشاف اور باضابطہ اعلان کردیا۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد سوڈان اور مراکش کے ممالک نے بھی سابق امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت سے اپنے اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات معمول پر لائے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے