میزائل

آئی آر جی سی کے کمانڈر کے بیان نے امریکہ کی نیندیں اڑا دیں! آخر وہ کون سا میزائل ہے جس سے سب لاعلم ہیں؟

پاک صحافت سپاہ پاسدارنے انقلاب، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ایران کے پاس ایسے میزائل ہیں جن کے بارے میں امریکہ سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشقوں میں استعمال ہونے والے ہتھیار وہ نہیں جو میدان جنگ میں پیش آئیں گے۔

آئی آر جی سی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل تنگسیری نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ بحر ہند، بحیرہ عمان اور خلیج فارس میں اسلامی جمہوریہ کے دشمن کان کھول کر سن لیں کہ انہیں ایران پہنچنا ہے۔ ملک کے بہادر سپاہیوں اور جنگجوؤں کی لاشوں کے اوپر سے گزرنا پڑتا ہے۔ آئی آر جی سی کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ 44 سال کی سخت ترین پابندیوں کے باوجود ایران نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی جنگی کشتیوں کی رفتار امریکی کشتیوں کی رفتار سے تین گنا زیادہ ہے، اسی طرح ایرانی کشتیوں کی باڈیز اور مشینیں تمام مقامی ہیں، جب کہ انقلاب اسلامی سے قبل ایران میں کشتیاں بنانا ممکن نہیں تھا۔

ایڈمرل تنگسیری نے کہا کہ ہم تین جزائر تمبے کوچک، تمبے بزرگ اور ابو موسی کے بارے میں اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ تینوں جزائر ایران کے لازم و ملزوم حصے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان جزائر کے پاس ایرانی برتھ سرٹیفکیٹ موجود ہے اور اگر ہم تاریخ میں پیچھے جانا چاہتے ہیں تو عرب ممالک کے لیے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوگی۔ دشمنوں کی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایڈمرل تنگسیری نے کہا کہ آبنائے ہرمز اس وقت تک کھلا ہے جب تک ایران اسے استعمال کر رہا ہے۔ آئی آر جی سی بحریہ کے کمانڈر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران آبنائے ہرمز کو بند نہیں کرنا چاہتا لیکن اگر آبنائے ہرمز کو ایرانی بحری جہازوں کے لیے بند کیا جاتا ہے تو ہم کسی کو بھی اس سے گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ آئی آر جی سی کے کمانڈر نے کہا کہ “خلیج فارس ہمارا اور خلیج فارس کے ممالک کا حق ہے، اس کا بین الاقوامی آبی سرحد سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے اس علاقے میں دراندازی کرنے والوں اور غیر ملکیوں کا کوئی کاروبار نہیں ہے۔”

یہ بھی پڑھیں

ایران پاکستان

ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے امکانات

پاک صحافت امن پائپ لائن کی تکمیل اور ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے