اسرائیلی

اس سال کے آغاز سے اب تک صیہونیوں کے ہاتھوں 29 فلسطینی بچوں کی شہادت

پاک صحافت اس سال کے آغاز سے اب تک مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں 29 فلسطینی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق فلسطینی بچوں کے دفاع کی عالمی تحریک نے ایک رپورٹ میں مغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور جرائم کی تحقیقات کی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں 29 فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان بچوں میں سے 10 جینین صوبے کے رہائشی تھے۔

متذکرہ تحریک نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں سینکڑوں دیگر فلسطینی بچے زخمی ہوئے۔

اس تحریک نے اس بات پر تاکید کی کہ یہ تمام بچے بالائی حصے سے جنگی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے جان بوجھ کر اور انہیں قتل کرنے کی نیت سے گولیاں چلائیں۔

انٹرنیشنل موومنٹ فار دی ڈیفنس آف چلڈرن-فلسطین نے کہا کہ فلسطینی بچوں کے قتل پر غاصب اسرائیلیوں کی جوابدہی اور سزا کی کمی کی وجہ سے وہ بچوں کے خلاف اپنے جرائم کو بغیر کسی روک ٹوک کے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والا آخری بچہ نابلس کا رہائشی 14 سالہ عادل داؤد تھا جسے 8 اکتوبر کو سر میں گولی لگی اور وہ شہید ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے