عورتیں

صیہونی حکومت کی قید میں 30 فلسطینی خواتین

پاک صحافت فلسطینی خواتین کے قومی دن کے موقع پر فلسطینی قیدیوں اور رہائی پانے والے افراد کے بورڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید 30 فلسطینی خواتین کے حالات کا جائزہ لیا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1967 سے اب تک تقریباً 17 ہزار فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کو صہیونی فوج نے حراست میں لیا ہے۔

فلسطینی اسیران اور آزادی کے امور کے بورڈ نے بتایا ہے کہ اس وقت 30 خواتین سمیت تقریباً 4700 فلسطینی صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل 30 فلسطینی خواتین میں سے 2 شوروق البدان اور بشریٰ التویل عارضی حراست میں ہیں اور ان پر تاحال کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سال فلسطینی خواتین میں سے زیادہ تر گرفتاریوں کا تعلق صوبہ قدس سے تھا۔

ان 30 قیدیوں میں، شوروق داویت اور شتیلا ابو عیاد کو 16 سال قید کی سزا سنائی گئی، اور عائشہ افغانی اور میسن الجبالی کو 15 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اسیر فلسطینی خواتین میں سے چھ زخمی بھی ہیں اور جابی اسیران کی حالت انتہائی خطرناک ہے۔

پہلی خاتون فلسطینی قیدی یروشلم سے تعلق رکھنے والی فاطمہ برناوی تھیں جنہیں 1967 میں پکڑا گیا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی اور بالآخر 1977 میں رہا کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا

پاک صحافت صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے