مذاکرہ

ایران نے جواب دیا، گیند اب امریکی پالے میں ہے

پاک صحافت ایران کی جوہری مذاکراتی ٹیم کے سینئر مشیر محمد مراندی نے کہا کہ ایران نے اپنے وعدے کے مطابق جواب دیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ بائیڈن کی ٹیم فیصلہ کرے۔

محمد مرانڈی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ اگر امریکا درست فیصلہ کرتا ہے تو جلد معاہدہ ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ یورپی یونین کو جواب دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے جواب موصول ہونے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے ماہرین کی ایک ٹیم کی طرف سے مکمل جائزہ لینے کے بعد ایران کا جواب آج رات رابطہ کار کو دیا گیا ہے۔ اسی طرح ناصر کنانی نے کہا کہ بھیجے گئے ٹیکس اور جواب کا مقصد مذاکرات کو حتمی شکل دینا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے جب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایران کی طرف سے جواب موصول ہوا ہے اور کہا ہے کہ ہم ایران کی طرف سے اور پھر یورپی یونین کے ذریعے جو جواب دیا گیا ہے اس کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کا مطالعہ کر رہے ہیں، جواب دیں گے لیکن ایران کا جواب نہیں آیا۔

معلوم ہوا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر 8 مئی 2018 کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور اس کے بعد انہوں نے تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ اور پابندیوں کی پالیسی اپنائی تھی لیکن یہ غیر منصفانہ پالیسی کارگر ثابت نہیں ہو سکی اور کئی امریکی حکام نے تسلیم کیا کہ تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صہیونی فوج میں مستعفی ہونے کا ڈومینو

پاک صحافت صیہونی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے