محمد مرندی

ایٹمی معاہدہ ایک قدم دور، امریکا مشکل میں، اسرائیل کے دل کی دھڑکن بڑھ گئی!

تھران {پاک صحافت} ایران کی جوہری مذاکراتی ٹیم نے کہا ہے کہ ہم ابھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ معاہدہ ہو جائے گا لیکن ہم یقینی طور پر ایک معاہدے کے قریب ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق ایران نے یورپ کے مجوزہ مسودے کے جواب میں کہا ہے کہ اگر امریکا حقیقت پسندی اور لچک دکھائے تو معاہدہ ممکن ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے یورپ کی طرف سے پیش کردہ جوہری مذاکرات کے مجوزہ مسودے کے جواب میں اپنا ردعمل اور تجویز تحریری طور پر پیش کر دی ہے۔ ایران کی مذاکراتی ٹیم کے بیانات سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ تین معاملات ایسے ہیں جن پر اختلافات ہیں اور امریکی فریق نے ان تینوں میں سے دو کے حوالے سے اپنی زبانی لچک کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اسے ابھی بھی معاہدے کے مسودے میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ . تیسرا موضوع جامع ایٹمی معاہدے کے پائیدار نفاذ کی ضمانت ہے، جس میں امریکا کو اپنے عزم کا اظہار کرنا ہوگا۔

ان تینوں مسائل پر پیر کے روز ایران کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا اور آخر میں ایران نے مذاکرات کے رابطہ کار کے طور پر کام کرتے ہوئے یورپ کو تحریری طور پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ ایران کے مذاکراتی وفد کے مشیر محمد مراندی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ایران نے اپنی تشویش دیگر فریقین تک پہنچا دی ہے لیکن دیگر مسائل کو حل کرنا آسان کام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی تشویش کی بڑی وجہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے مغرب کی طرف سے کئے گئے وعدوں کی نافرمانی ہے۔ مرندی کا مزید کہنا تھا کہ میں ابھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ کوئی معاہدہ ہو جائے گا، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ہم پہلے کی نسبت اب ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ غور طلب ہے کہ ایران پر عائد غیر قانونی پابندیوں کو ختم کرنے کے مقصد سے مذاکرات کا عمل وقفے وقفے سے جاری ہے۔ لیکن اب تک امریکہ کی جو بائیڈن حکومت کی جانب سے کوئی موثر کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے