ایران اور قطر

اسرائیل نے فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کی روایت بنا رکھی ہے

پاک صحافت قطر کے نائب وزیر خارجہ محمد عبدالعزیز الخلیفی اپنے دورہ تہران کے دوران ایران کے نائب وزیر خارجہ علی بکری کنی سے ملاقات کر رہے ہیں۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کی روایت بنا لی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ثابت ہوا کہ ناجائز صیہونی حکومت فلسطین کی اگلی نسل سے کتنی خوفزدہ ہے۔

فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ علی بکری کنی نے تہران پہنچنے والے علاقائی امور کے بارے میں قطر کے نائب وزیر خارجہ محمد عبدالعزیز الخلیفی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے حکام نے دو طرفہ امور، خطے کی موجودہ صورتحال اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ نے قطر کے نائب وزیر خارجہ سے ملاقات میں اسرائیل کے غزہ پر حالیہ وحشیانہ حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بچیوں کا قتل غاصب صیہونی حکومت کی روایت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی بچوں کی نسل کشی نے ثابت کر دیا کہ تل ابیب اپنے غیر قانونی وجود کے مستقبل کے بارے میں کتنا خوفزدہ ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ علی بکری کنی نے قطر کے نائب وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ فلسطین کے وجود کو کوئی بھی کبھی ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین ہمیشہ عالم اسلام کی ترجیح رہے گا۔ کنی نے کہا کہ مسلم ممالک کی حکومتوں کو فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے آنے میں زیادہ خلوص کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ملاقات میں قطر کے نائب وزیر خارجہ محمد بن عبدالعزیز الخلیفی نے ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے اور تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے میں دوحہ کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دہشت گرد صیہونی حکومت نے 5 اگست کو سہ پہر غزہ کی پٹی پر خوفناک حملہ کیا جو تین دن تک جاری رہا۔ اس وحشیانہ حملے میں 45 فلسطینی شہید اور 17 بچوں سمیت 360 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسی طرح اس حملے میں فلسطینیوں کے ایک ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے