پھانسی

سعودی عرب میں 5 نوجوانوں کو کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے

ریاض {پاک صحافت} سعودی حکومت کسی بھی وقت 5 نوجوانوں کو جیل میں پھانسی دے سکتی ہے۔

میرات الجزیرہ کے مطابق بعض میڈیا نے خبر دی ہے کہ سعودی جیلوں میں بند 21 نابالغوں میں سے 5 کو کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے بارہا سعودی عرب کے نظام انصاف کے اقدامات پر تنقید کی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ حکومت غیر منصفانہ اقدامات کرتی رہتی ہے۔ سعودی جیلوں میں اس وقت 21 نابالغ بے بنیاد الزامات کے تحت بند ہیں۔

خاص بات یہ ہے کہ جس وقت ان لڑکوں کو گرفتار کیا گیا، وہ قانونی عمر کو نہیں پہنچے تھے، جس کے مطابق انہیں گرفتار کرنا غلط تھا۔ ابھی حال ہی میں سعودی عرب کی عدالت نے قطیف کے رہنے والے “حیدر ناصر علی الطحیفہ” کو پھانسی دینے کا حکم دیا ہے، جو گزشتہ پانچ سال سے جیل میں صعوبتیں برداشت کر رہے تھے۔

دنیا کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس ملک میں بے بنیاد الزامات کی وجہ سے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پھانسی دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے