ایران

خلائی میدان میں ایران کی پیشرفت: رپورٹ

تھران {پاک صحافت} مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر نے بتایا ہے کہ ایران دنیا کے دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو سیٹلائٹ بناتے اور انہیں لانچ کرتے ہیں۔

عیسیٰ زارپور نے کہا کہ ایران سخت پابندیوں اور مشکلات کے باوجود خلائی میدان میں ترقی کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران نے سیٹلائٹ بنانے اور اسے عملی شکل دینے جیسا اہم کام کیا ہے۔ ایران کے وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق اس وقت برطانیہ جیسا ملک سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے روس پر منحصر ہے۔ انہوں نے كہا كہ اس وقت اسلامي جمہوريہ ايران ان ممالك كي فہرست ميں شامل ہو گيا ہے جنہوں نے اس سائنس كو ديكھايا ہے.

ایران نے واقعی یہ ٹیکنالوجی بہت مشکل وقت میں حاصل کی ہے۔ آج ایران سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ کیریئر بنانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران ایران نے خلائی ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اگرچہ پابندیاں لگا کر دشمنوں نے ایران کی ترقی و پیشرفت کو روکنے کی بہت کوششیں کیں لیکن بہت سی رکاوٹوں کے باوجود ایران نے ترقی کا راستہ نہیں چھوڑا اور بالآخر سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ کیریئر بنانے میں کامیاب ہو گیا۔

اب ایران ان دس ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جو خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی رہنما ہیں۔ اس وقت سیٹلائٹ لانچ کرنے کا کام 6 ممالک میں کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران ایران نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم اقدامات کیے ہیں۔ اس طرح وہ ایک سیٹلائٹ کیریئر بنانے میں کامیاب ہو گیا۔ اسی مناسبت سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس وقت ایران کے ماہرین خلائی ٹیکنالوجی سے متعلق تمام شعبوں میں پہنچ چکے ہیں۔

خلا میں ایران کی نمایاں کامیابی مارچ 2022 میں نور-2 سیٹلائٹ کی رونمائی تھی۔ آئی آر جی سی کے ایک کمانڈر بریگیڈیئر حاجی زادے نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہماری پیش رفت جاری رہے گی۔ حکومتی ترجمان علی بہادری کا کہنا ہے کہ ایرانی سیٹلائٹ درحقیقت خلائی ٹیکنالوجی میں ایک بڑی تزویراتی کامیابی ہے۔

آئی آر جی سی کے کمانڈر حسین سلامی نے بتایا کہ ایران واحد مسلم ملک ہے جس نے خلا میں سیٹلائٹ چھوڑا ہے۔ نور-1 اور نور-2 ایران کے وہ ملٹری سیٹلائٹس ہیں جن کی ٹیکنالوجی 100 فیصد مقامی ہے جو خلا میں موجود ہیں۔ اس وقت دنیا میں 30 ممالک ایسے ہیں جن کے سیٹلائٹ خلا میں پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے