عبد الہادی منصور

یمن کے مفرور سابق صدر کا اقتدار چھوڑنے کا اعلان، تحریک انصار اللہ نے اعلان کو غیر قانونی قرار دے دیا

صنعا {پاک صحافت} یمن سے فرار ہو کر سعودی عرب میں پناہ لینے والے اور سعودی عرب سے اپنے ملک پر حملہ کرنے کا مطالبہ کرنے والے سابق صدر منصور ہادی نے اب خود کو اقتدار سے الگ کرنے اور اپنے اختیارات صدارتی کمیٹی کے حوالے کرنے کی بات کی ہے۔

سعودی عرب ہادی کو یمن کا صدر تصور کرتا ہے جن کی مدت ملازمت کئی سال قبل ختم ہو گئی تھی اور وہ اپنے عہدے سے مستعفی بھی ہو چکے ہیں۔

منصور ہادی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے تمام اختیارات صدارتی کمیٹی کے حوالے کر دیے ہیں۔

راشد محمد العلیمی کو صدارتی کمیٹی کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔ منصور ہادی نے اسی طرح اپنے نائب علی محسن الاحمر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔

صدارتی کمیٹی کو سیاسی، سٹریٹجک، سکیورٹی اور انتظامی امور کے اختیارات دیے گئے ہیں۔

صدارتی کمیٹی کے آٹھ ارکان ہیں، جن کے پاس تحریک انصاراللہ سے مذاکرات کی ذمہ داری ہے۔

سعودی عرب نے منصور ہادی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسی دوران انصار اللہ تحریک کی سیاسی کونسل کے رکن محمد بخیتی نے الجزیرہ ٹی وی چینل کو بتایا کہ منصور ہادی کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔

محمد بخیتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ علیمی کو کس بنیاد پر صدارتی کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے جبکہ وہ اس سے قبل یمن میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی حمایت کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے