یمن

سعودی عرب کے یمن پر حملوں کے سات سال مکمل، یمنی قوم کی بھرپور مزاحمت کے سامنے بے بس

ریاض {پاک صحافت} سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے یمن پر ہولناک حملوں کو سات سال ہو گئے ہیں۔ ادھر جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی یمن میں 150 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق یمن پر سعودی عرب اور اس کے حامیوں اور اتحادیوں کے ہولناک حملوں کو سات برس بیت چکے ہیں۔ جبکہ سعودی عرب اب تک اربوں ڈالر خرچ کر چکا ہے جس میں ان سات سالوں میں کوئی کامیابی نہیں ہے، اب یمنی فوج اور رضاکار فورسز نے جنگ کو سعودی عرب کی سرحدوں کے اندر پہنچا دیا ہے۔ دریں اثنا، یمنی فوج اور رضاکار فورسز نے اپنے ڈرونز اور میزائلوں کی صلاحیت میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ ریاض اور ابوظہبی کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی دوران جنگ بندی کے معاملات پر نظر رکھنے والے کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے صوبہ الحدیدہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 112 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں اور ڈرونز نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ پر کم از کم 38 بار پرواز کرکے اور مختلف مقامات پر حملے کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے قبل یمن کی قومی حکومت کے سیاسی بیورو کے رکن علی الخوم نے کہا تھا کہ سعودی حکومت امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کے باوجود “شدید مایوس” ہے۔ یاد رہے کہ 26 مارچ 2015 سے یمن سعودی عرب کی بمباری اور گھیراؤ کا شکار ہے۔ اس دوران وہاں ہزاروں لوگ مارے گئے اور لاکھوں زخمی ہوئے۔ یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے