کاظم غریب آبادی

انسانی حقوق کو سیاسی چال نہ بنایا جائے

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے انسانی حقوق کمیشن کے سکریٹری اور عدلیہ میں بین الاقوامی امور کے نائب سربراہ نے انسانی حقوق کے بارے میں مغرب کے دوغلے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کو سیاسی چال کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

کاظم غریب آبادی نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 49ویں اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سپریم ہیومن رائٹس کمشنر میشل باشلیٹ کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ایران کے لیے مقرر کردہ رپورٹ نے اپنی غیر حقیقی رپورٹوں کے ذریعے انسانی حقوق کو عملی طور پر ایک سیاسی چال کے طور پر دیکھا ہے۔ تبدیل کر دیا گیا ہے اور تمام قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ایسے ماحول میں داخل ہو گیا ہے جو بنیادی طور پر ان کی ذمہ داریوں سے متصادم ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے 23 مارچ کو اپنے 46ویں اجلاس میں ایران کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر جاوید رحمان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی قرارداد منظور کی تھی۔ جاوید رحمان نے اپنی حالیہ رپورٹ میں تہران کے خلاف ماضی کی طرح پرانے اور دقیانوسی الزامات کو دہرایا اور ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔

انسانی حقوق وہ مسئلہ ہے جسے ہمیشہ آزاد ممالک پر دباؤ ڈالنے کے حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے اور ہم نے اس چیز کو بعض مخصوص ممالک کے خلاف دیکھا ہے۔ اگر اس موضوع کو دنیا کے لوگوں کی زندگیوں کو سنوارنے کے لیے استعمال کیا جاتا تو ٹھیک تھا لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے ہمیشہ اس موضوع کا غلط استعمال کرتے ہوئے دوہرا معیار استعمال کیا اور ایران سمیت آزاد ممالک نے اپنی خواہشات مسلط کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں

ایران پاکستان

ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے امکانات

پاک صحافت امن پائپ لائن کی تکمیل اور ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے