ایران اور فرانس

ویانا مذاکرات حساس مرحلے پر پہنچ گئے، ایران اور فرانس کے سربراہان مملکت کے درمیان مذاکرات

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے فرانس کے صدر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ ویانا میں طے پانے والے معاہدے کا اصل مسئلہ پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے ایرانی قوم کے مفادات کو پورا کرنا ہے، قابل اعتماد ضمانتیں فراہم کرنے اور سیاسی دعوؤں کا دفاع کرنے کے لیے مقدمات بند کیے جانے ہیں۔

صدر مملکت نے ہفتے کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں ویانا مذاکرات کو آگے بڑھانے میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کی سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکراتی عمل کے دوران ہمیشہ بامعنی تجاویز پیش کی ہیں، جب کہ محاذ طرفین کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کا ایرانی قوم کے مفادات سے ہم آہنگ ہونے کے پیش نظر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اس ٹیلی فونک گفتگو میں فرانس کے صدر نے کہا کہ ویانا مذاکرات اچھی طرح آگے بڑھ رہے ہیں اور امید ظاہر کی کہ بہت جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ حالیہ دنوں میں ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے مقصد سے ویانا میں مذاکرات کا آٹھواں دور جاری ہے جس میں مذاکراتی ٹیم انتہائی حساس مرحلے پر پہنچ چکی ہے اور ضروری ہے کہ واشنگٹن سیاسی فیصلے کرتے ہوئے مذاکرات کا راستہ طے کرے۔

اسی سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہفتہ کے روز 58ویں میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے انچارج جوزف بورال سے ملاقات کی اور انہیں ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔ دیکھیں

ایران کی مذاکراتی ٹیم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کا خیرمقدم کرے گی جو ایرانی قوم کے حقوق کے تحفظ اور ضمانت پر زور دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے