نفتالی

اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے بارے میں وہ بات کہہ دی جو امریکہ نے آج تک نہیں کہی

تل ابیب (پاک صحافت) اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے بارے میں وہ بات کہہ دی جو امریکہ نے آج تک نہیں کہی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ایران اس سے کہیں زیادہ خطرے کا شکار ہے جتنا کہ ظاہر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران دہشت گردی کا حامی اور عدم استحکام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران دہشت گردی کا مالی معاون اور خطے میں عدم استحکام کا مرکز ہے، اور وہ حوثیوں اور حزب اللہ کو ہتھیار بھیجتا ہے۔

ویانا میں جوہری مذاکرات میں پیش رفت اور جوہری معاہدے کے قریب ہونے کی خبروں کا جواب دیتے ہوئے، نفتالی نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کے خاتمے کا مطلب “دہشت گردی کو تیز کرنا” ہے۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے جو کچھ کہا ہے کہ ایران اس سے زیادہ کمزور ہے، اگر حقیقت میں ایران ایسا ہوتا جیسا کہ نفتالی بینیٹ نے کہا ہے تو امریکہ اور اس کے اتحادی بہت پہلے ایران پر حملہ کر چکے ہوتے لیکن ایران کے دشمن اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایران اس سے کہیں زیادہ مضبوط نظر آتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایران کے دشمن آج تک تہران پر حملہ کرنے کی جرأت نہیں کر سکے کیونکہ وہ ایران اور ایرانیوں کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

ایران کے دشمن اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ ایران ہی ہے جس نے عراق میں جدید ترین ہتھیاروں سے لیس امریکی فوجی اڈے انو الاسد پر میزائلوں کی بارش کی تھی اور اس کے بعد سے امریکی حکام ایران کو فوجی دھمکیاں دینا بھول گئے تھے۔

یہی نہیں بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسے حالات میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا ہے جب اسرائیل کے حامی بھی جانتے ہیں کہ اسرائیل ریاستی دہشت گردی کی علامت اور پورے خطے میں بدامنی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔ معصوم فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کی 73 سالہ سرگرمیاں اس بات کا بہترین ثبوت ہیں کہ کون دہشت گرد اور دہشت گردی کا حامی ہے۔

نوٹ: یہ ذاتی خیالات ہیں۔ پاک صحافت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے