تناو

جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کی سرحد پر کشیدگی میں شدت

باکو {پاک صحافت} جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے آج (بدھ) آرمینیا کی سرحد پر آزاد کرائے گئے شہر کالبجر میں کشیدگی میں اضافے کا اعلان کیا۔

جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ منگل سے آرمینیائی فوجی دستوں کی تخریب کاری کی وجہ سے شہر کالبجر کی صورتحال مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔

دونوں ملکوں کی سرحد پر اس راستے پر کشیدگی اور فوجی جھڑپوں کے نتیجے میں جمہوریہ آذربائیجان کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا ہے۔

دریں اثناء آرمینیائی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جھڑپوں میں دو آرمینی فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

آرمینیائی خبر رساں ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جمہوریہ آذربائیجان کی فوجی دستوں نے جھڑپوں کے دوران ڈرون اور توپ خانے کا استعمال کیا تاہم جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔

آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کی سرحد پر کشیدگی اور فوجی جھڑپوں پر کل (منگل کو) امریکی وزیر خارجہ جہاد بیراموف اور امریکی معاون وزیر خارجہ کیرن ڈانفرائیڈ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔

جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں فریقین نے علاقائی سلامتی کے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور بیراموف نے دونوں ممالک کی سرحد پر آرمینیائی فوجیوں کی تخریب کاری کے بارے میں رپورٹ امریکی معاون وزیر خارجہ کو پیش کی۔ آرمینیا کے فوجی اور سیاسی حکام کو مورد الزام ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے