شہید سلیمانی اور ابو مہدی المہندس

شہید سلیمانی اور ابومہدی کی یاد میں یادگار تعمیر کی جائے: عراقیوں کا مطالبہ

بغداد {پاک صحافت} عراق میں شہید قاسم سلیمانی کی یادگار کی تعمیر کے لیے بغداد میں زبردست مظاہرے ہو رہے ہیں۔

ہزاروں عراقیوں نے آئی آر جی سی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابومہدی المہندس کی یاد میں ایک یادگار تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ عراقی مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس جگہ پر ایک یادگار تعمیر کی جائے جہاں قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندی امریکی حملے میں شہید ہوئے تھے۔

ابھی حال ہی میں بغداد کے جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس جگہ پر کوئی عمارت نہیں بنائی جا سکتی۔

دریں اثناء عراق کے صوبہ دیالہ کی مذہبی پیشواؤں کی کونسل کے سربراہ جباس الماموری نے کہا کہ بغداد کے ہوائی اڈے کے کچھ اہلکار بیرونی دباؤ کی وجہ سے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی یادگار کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عراقی عوام پرامن طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں، جس کا مقصد بغداد ہوائی اڈے کے اندر ایک یادگار تعمیر کرنا ہے۔ الماموری نے کہا کہ احتجاج کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عوام کے مطالبات پورے نہیں ہوتے۔

بغداد شہر میں گزشتہ رات سے اس وقت کشیدگی پائی جاتی ہے جب عراقی سکیورٹی اہلکاروں نے شہر کے فردوس اسکوائر سے شہید قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی ایک بڑی تصویر ہٹا دی۔

قابل ذکر ہے کہ آئی آر جی سی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی 3 جنوری 2020 کو عراقی حکومت کی دعوت پر عراقی حکام سے ملاقات کے مقصد سے بغداد گئے تھے۔ اسی دن، وہ بغداد کے ہوائی اڈے کے قریب امریکی فضائی حملے میں عراقی رضاکار فورس حشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابومہدی المہندس اور آٹھ دیگر افراد کے ساتھ مارا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے