یمن

یمنی فوج کی جوابی کارروائی سے امریکہ خوفزدہ، کہا کہ حوثیوں کے حملوں سے 70 ہزار امریکیوں کی جانیں خطرے میں ہیں

صنعاء {پاک صحافت} یمنی فوج کی جوابی کارروائی سے امریکہ خوفزدہ، کہا کہ حوثیوں کے حملوں سے 70 ہزار امریکیوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں امریکی سفارت خانے نے سعودی اتحاد پر یمنی حملوں کی مذمت کی ہے۔

ریاض میں امریکی سفارت خانے نے سعودی اتحاد پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ان حملوں سے سعودی عرب میں 70,000 امریکیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔

ریاض میں امریکی سفارت خانے کے مطابق حوثیوں کے حملے یمنی جنگ کو طول دے رہے ہیں اور یمنی عوام کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔ اسی طرح امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی سعودی عرب پر اپنے حملے بند کر دیں۔

یمنی فوج کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ ساری نے کہا کہ ہفتے کے روز یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب کے علاقے جیزان میں اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔ یحییٰ ساری کے مطابق تین بیلسٹک میزائلوں نے جیزان میں اہم اور حساس اہداف کو نشانہ بنایا۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ یہ امریکہ اور اس کی ہاں میں ہاں میں ہاں میں ہاں ملانے والے ممالک کی کارروائیاں اور خفیہ حمایت ہے جس کی وجہ سے سعودی عرب نے سلامتی کونسل کی اجازت کے بغیر 26 مارچ 2015 سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں۔

یمنی فوج اور حوثی سعودی عرب کے حملوں کا جواب دیتے ہیں اور وہ کبھی بھی سعودی عرب کے شہریوں یا شہری اہداف کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کرتے ہیں جبکہ سعودی عرب یمن کے بے گناہ لوگوں، شادی بیاہ کی تقریبات، مساجد اور اسٹیڈیم وغیرہ پر حملے کرتا ہے، حمایتی ممالک کبھی بھی اس کے وحشیانہ حملوں کی مذمت نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے