بچوں کی شہادت

سال 2000 سے اب تک 2 ہزار فلسطینی بچوں کی شہادت

تل ابیب {پاک صحافت} عبرانی زبان کی ایک ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں نے سنہ 2000 سے اب تک 2000 فلسطینی بچوں کو شہید کیا ہے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی کے مطابق، فلسطینی بچوں کے دفاع کی بین الاقوامی تنظیم کے ڈائریکٹر خالد کرمیز نے عبرانی زبان کی ویب سائٹ سوبھا مکومیت پر ایک رپورٹ میں لکھا، “صیہونی حکومت نے 2000 سے اب تک 2000 فلسطینی بچوں کو شہید کیا ہے۔”

العربی الجدید ویب سائٹ کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 کے بعد 2021 فلسطینی بچوں کے لیے بدترین سال تھا، صیہونی حکومت کے اہلکاروں اور آباد کاروں نے مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ میں 86 فلسطینی بچوں کو قتل کیا۔

ان بچوں میں سے 67 غزہ میں 12 روزہ جنگ کے دوران ہلاک ہوئے۔ اس سال مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی اسرائیلی ایجنٹوں نے 15 بچوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ صہیونی آبادکاروں نے دو بچوں کو بھی شہید کردیا۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیلی ایجنٹ فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کے ارادے سے گولیاں چلا رہے ہیں اور ان ہلاکتوں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں ’ماورائے عدالت سزائے موت‘ کی صورت میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔

ایک کیس میں 17 سالہ عبداللہ جوارا جو کئی بار گرفتار ہو چکا تھا، گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تل ابیب حکومت کے اہلکار انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنے ایجنٹوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے بجائے خاموش کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے