رئیسی

ایٹمی مذاکرات میں مکمل طور پر سنجیدہ، ملک پر عائد پابندیوں کو بے اثر کر دیں گے، صدر رئیسی

تہران {پاک صحافت} تہران نے پابندیوں کو بے اثر کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ملک کی معیشت جوہری مذاکرات پر بالکل بھی انحصار نہیں کرے گی۔

صدر رئیسی نے قومی ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جوہری مذاکرات کے حوالے سے ہمارے پاس بہت زیادہ قوت ارادی ہے اور ہم مکمل طور پر سنجیدہ ہیں، جسے ہم نے ویانا مذاکرات میں بھی ثابت کر دیا ہے۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کا انحصار یورپی ممالک کی مرضی کے مطابق ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ ایران پر سے تمام پابندیاں ہٹانے میں امریکہ کی عدم دلچسپی مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اہلکار نے کہا کہ اسرائیل جوہری مذاکرات میں خلل ڈال رہا ہے اور نفسیاتی جنگ اور جعلی خبروں کے ذریعے مذاکرات کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

صدر ری کے دفتر کے چیف آف اسٹاف غلام حسین اسماعیلی نے کہا کہ ایران مذاکرات میں “بہت سنجیدہ” ہے اور بات چیت کا اصل مقصد ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کو جاری رکھنا چاہتے تھے لیکن دوسرے فریقوں نے محسوس کیا کہ انہیں مذاکرات میں سامنے آنے والے مسائل پر بات کرنے کے لیے اپنے اپنے دارالحکومتوں میں واپس جانے کی ضرورت ہے۔

ادھر اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کافی بے چین دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات میں شامل ممالک کو ایران کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے